Use APKPure App
Get انگریز اور وہابی old version APK for Android
angraiz aur wahabi
اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں، تمام اہل علم اس کو اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت ہے اس وقت سے یہ جماعت ہے، اس لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔ اصحاب اہل حدیث، اہل حدیث، اہل سنت یہ سب مترادف لفظ ہیں، اہل یا اصحاب کے معنی " والے" اب اس کے نسبت حدیث کی طرف کردیں تو معنی ہونگے، " حدیث والے" اور قرآن کو بھی اللہ نے حدیث کہا ہے جیسا کہ اوپر گذر چکا ہے- اب یہ بات اچھی طرح واضح ہوگئی کہ اسلام سے مراد" قرآن و حدیث" ہے اور قرآن و حدیث سے مراد اسلام ہے- اور مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا اور دوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا، یا یوں کہ لیجئے کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب وسنت کی دعوت اور اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔لیکن بعض لوگوں نے بطور اعتراض انہیں وہابی کہنا شروع کر دیا اور ان کی نسبت عالم عرب کے معروف مبلغ محمد بن عبد الوھاب کی طرف کرنے لگے۔ زیر تبصرہ کتاب " انگریز اور وہابی "جماعت اہل حدیث کے معروف عالم دین محترم مولانا عبد المجید سوہدروی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے دلائل وشواہد سے یہ ثابت کیا ہے کہ لفظ "وہابی"انگریز کی ایجاد ہے۔یہ لفظ اس نے ان سرگرم مسلمان نوجوانوں کے لئے ایجاد کیا جو اس کے خلاف شمشیر بکف اور صف آراء تھے۔حالانکہ تاریخ گواہ ہے کہ جن حاملین کتاب وسنت کو "وہابی"کے لقب سے یا د کیا جاتا ہے،وہ نہ محمد بن عبد الوھاب کے معتقد ہیں نہ پیروکار ،نہ ہی اس کے مقلد اور نہ ہی اس کے طرف اپنی نسبت کرتے ہیں۔ہاں البتہ اسے عالم عر ب کا ایک پرجوش مصللح ،پر تاثیر مبلغ اور کھرا مسلمان ضرور سمجھتے ہیں۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ).Last updated on Nov 18, 2023
Minor bug fixes and improvements. Install or update to the newest version to check it out!
Requires Android
5.0
Category
Report
انگریز اور وہابی
1.0 by الرّٰسخون فی العلم
Nov 18, 2023